Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

قانون قدرت کی خلاف ورزی (مولانا وحید الدین خاں)

ماہنامہ عبقری - مارچ 2012

 

1944ءمیں جون پور (یوپی) کے دو آدمیوں نے مل کر کاروبار شروع کیا۔ ابتدائی سرمایہ ان لوگوں کے پاس چند سو سے زیادہ نہیں تھا۔ مگر ان کے مشترکہ کاروبار میں خدا نے برکت دی اور چھ سال میں ان کے کاروبار کی حیثیت 30 ہزار تک پہنچ گئی۔ اب دونوں میںاختلاف شروع ہوگیا اور نتیجہ علیحدگی تک پہنچا ایک ثالث کے مشورہ سے طے ہوا کہ کاروبار تقسیم نہ کیا جائے بلکہ اس کی مالیت کا اندازہ کرکے بٹوارہ ہو کہ ایک شخص نصف کے بقدر رقم لے لے اور دوسرے کو اثاثہ سونپ دیا جائے۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا اور ایک شخص کو مال و اسباب اور دوسرے کو نقد پندرہ ہزار روپے دے دئیے گئے۔

1949 میں پندرہ ہزار روپے آج کی قیمت کے لحاظ سے کئی لاکھ روپے کے برابر تھے جس شخص نے نقد رقم لی تھی۔ اس نے جون پور کے ایک بازار میں کپڑے کی دکان کھول لی۔ اپنے کاروبارکے شروع میں ہی ان کے سامنے ترقی اور کامیابی کا ایک نہایت وسیع دروازہ تھا۔

مگر اب ایک کمزوری نہایت آہستگی سے ان کے اندر داخل ہوگئی وہ خرچ کے بارے میں لاپرواہ ہوگئے۔ اپنی ذات پر بیوی بچوں اور دوستوں پر ان کا خرچ بے حساب بڑھ گیا۔ وہ بھول گئے کہ دن بھر کی بکری سے ایک ہزار روپے جو ان کے گلہ میں آئے ہیں ان میں سے صرف دس فیصد ان کا ہے۔ باقی نوے فیصد مہاجن کا ہے۔ وہ اپنے گلہ کی رقم اس طرح خرچ کرنے لگے گویا یہ سارا روپیہ ان کی آمدنی ہے ٹھیک ویسے ہی جیسے وکیل کی جیب میں فیس کی جو رقم آتی ہے وہ سب اس کی آمدنی ہوتی ہے۔

دکانداری کے ساتھ اس رقم کی شاہ خرچی نہیں چل سکی نتیجہ یہ ہوا کہ وہ دیوالیہ ہوگئے اور ایک روپیہ بھی ان کے پاس نہیں رہا۔ اس واقعہ کے بعد وہ تقریباً پندرہ سال تک زندہ رہے مگر دوبارہ کوئی کام نہ کرسکے کسی نے مشورہ دیا کہ تم ایک ”چلہ“ دیدو تو تمہارا کام بن جائیگا۔انہوں نے یہ بھی کیا مگر قانون قدرت کی خلاف ورزی کی تلافی چلہ کے ذریعہ نہیں ہوسکتی۔ چنانچہ ان کی حالت بگڑتی رہی یہاں تک کہ پریشانی کے عالم میں وہ 1971ءمیں ایک جیپ سے ٹکڑا گئے اور سڑک پر ہی ان کا انتقال ہوگیا۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 787 reviews.